زرا دیکھ کے چال ستاروں کی
کوئی، زائچہ کھینچ قلندر سا
کوئی ایسا جنتر منتر پڑھ
جو کر دے بخت،، سکندر سا
کوئی چلہ ایسا کاٹ کے پھر
کوئی اس کی کاٹ نہ کر پائے
کوئی ایسا دے تعویذ مجھے
وہ مجھ پر عاشق ہو جائے
کوئی فال نکال،،،، کرشمہ گر
مری راہ میں پھول گلاب آئیں
کوئی پانی، پھونک کے دے ایسا
وہ پیئے تو میرے خواب آئیں
کوئی قابو کر،،،، بے قابو جن
کوئی سانپ نکال،،، پٹاری سے
کوئی دھاگہ کھینچ، پراندے کا
کوئی منکا، اچھا دھاری سے
کوئی ایسا بول،،، سکھا دے نا
وہ سمجھے خوش گفتار ہوں میں
کوئی ایسا عمل،،، کرا مجھ سے
وہ جانے،،، جان نثار ہوں میں
کوئی ڈھونڈ کے وہ،،، کستوری لا
اسے لگے میں چاند کے جیسا ہوں
جو مرضی،،، میرے یار کی ہے
اسے لگے،،،، میں بالکل ویسا ہوں
کوئی ایسا اسم اعظم پڑھ
جو اشک بہا دے سجدوں میں
اور جیسے تیرا،،، دعوی ہے
محبوب ہو میرے قدموں میں
پر عامل رک،،، اک بات کہوں
یہ قدموں والی، بات ہے کیا؟
محبوب تو ہے،،،، سر آنکھوں پر
مجھ پتھر کی اوقات ہے کیا؟
اور عامل سن،،، یہ کام بدل
یک کام،،،، بہت نقصان کا ہے
سب دھاگے اسکے ہاتھ میں ہیں
جو مالک،،،، کل جہان کا ہے۔۔۔