Monday, November 04, 2013

One of my favourite.

شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے

دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے

کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے

وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
اس کی عادت بھی آدمی سی ہے

آؤ راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے — 
--
Waqt rehta nahi kahin tik kr
Es ki adat bhi admi si hae

اگر تم پاس ہوتے تو

اگر تم پاس ہوتے تو
کرم کی انتہا کرتے
تمہیں پلکوں پہ رکھتے ہم
تمہیں دل میں بسا لیتے
اگر تم روٹھ جاتے تو
تمہیں کتنا مناتے ہم
تمہاری غلطیوں کو بھی
ہنسی میں ہم اڑا دیتے
اگر اپنی خطا ہوتی
تو خود کو ہی سزا دیتے
مگر یہ سب جبھی ہوتا
اگر تم پاس ہوتے تو

Subconscious Mind!

What if I told you that there was a part of your mind that is always working, even when you are asleep? This part of your mind is known as...