Sunday, July 28, 2013

​ راستہ ’’غالبا‘‘ وَفا کا تھا

حوصلہ مجھ میں بھی بلا کا تھا
​​
راستہ ''غالبا'' وَفا کا تھا
​​

جل بجھیں تتلیاں محبت کی!۔
دَشت بپھرا ہُوا اَنا کا تھا

کل جسے عُمر بھر کو چھوڑ دِیا
پیار بھی اُس سے اِنتہا کا تھا

ہر دُعا دی جدائی پر اُس نے
لیکن اَنداز بد دُعا کا تھا

سانس روکے کھڑا تھا مَلَکُ الموت
سامنا دیپ کو ہَوا کا تھا

بھولنے والا لوٹ تو آیا
وَقت مغرب کا یا عشا کا تھا

رُک گیا میں سزا سے کچھ پہلے
اُس کو اِحساس خُود خطا کا تھا

بُت کدے میں مرا تو پھر کیا ہے؟

ماننے والا تو خدا کا تھا

سَب خزانے منگا لیے رَب نے
فیصلہ عشق کی جزا کا تھا!۔ —

Subconscious Mind!

What if I told you that there was a part of your mind that is always working, even when you are asleep? This part of your mind is known as...