Thursday, October 25, 2018

یہ کبھی بھی خفا نہیں ہوتیں

بیٹیاں زخم--- سہہ نہیں پاتیں
بیٹیاں درد--- کہہ نہیں پاتیں

بیٹیاں آنکھ کا ستارہ ہیں
بیٹیاں درد میں سہارا ہیں

بیٹیوں کو ہراس مت کرنا
ان کو ہرگز اداس مت کرنا

بیٹیاں نور ہیں نگاہوں کا
بیٹیاں باب ہیں پناہوں کا

بیٹیاں دل کی صاف ہوتی ہیں
گویا کھلتا گلاب ہوتی ہیں

بیٹیوں کو سزائیں مت دینا
ان کو غم کی قبائیں مت دینا

بیٹیاں چاہتوں کی پیاسی ہیں
یہ پرائے چمن کی باسی ہیں

بیٹیاں بے وفا نہیں ہوتیں
یہ کبھی بھی خفا نہیں ہوتیں
یہ کبھی بھی خفا نہیں ہوتیں


Subconscious Mind!

What if I told you that there was a part of your mind that is always working, even when you are asleep? This part of your mind is known as...