Thursday, July 04, 2013

خواب ٹوٹ جاتے ہیں

خواب ٹوٹ جاتے ہیں
بھیڑ میں‌زمانے کی
ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں

دوست دار لہجوں‌میں
سلوٹیں‌سی پڑتی ہیں
اک زرا سی رنجش سے
شک کی زرد ٹہنی پر
پھول بدگمانی کے
اس طرح سے کھلتے ہیں
زندگی سے پیارے بھی
اجنبی سے لگتے ہیں‌، غیر بن کے ملتے ہیں

عمر بھی کی چاہت کو، آسرا نہیں ملتا
دشت بے یقینی میں‌راستا نہیں ملتا
خامشی کے وقفوں میں
بات ٹوٹ جاتی ہے اور سرا نہیں‌ملتا
معذرت کے لفضوں کو روشنی نہیں ملتی
لذت پزیرائ پھر کبھی نہیں ملتی

پھول رنگ وعدوں کی
منزلیں سکڑتی ہیں‌
راہ مرنے لگتی ہے
بے رخی کے گارے سے، بے دلی کی مٹی سے
فاصلے کی اینٹوں سے، اینٹ جڑنے لگتی ہے
خاک اڑنے لگتی ہے

خواب ٹوٹ جاتے ہیں
واہموں کے سائے، عمر بھی کی محنت کو
پل میں ٹوٹ جاتے ہیں
اک زرا سی رنجش سے
ساتھ چھوٹ جاتے ہیں

بھیڑ‌میں‌ زمانے کی
ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
خواب ٹوٹ‌ جاتے ہیں

~امجد اسلام امجد~

Sunday, June 30, 2013

Ishq Barhaq...

عشق برحق ، وفا حقیقت ہے
تم فسانے تلاش کرتے ہو
یہ قفس ہے ، چمن نہیں یارو!
آشیانے تلاش کرتے ہو
مست آنکھوں سے کیوں نہیں پیتے
بادہ خانے تلاش کرتے ہو
صاف کہہ دو اگر نہیں ملنا
کیوں بہانے تلاش کرتے ہو

Subconscious Mind!

What if I told you that there was a part of your mind that is always working, even when you are asleep? This part of your mind is known as...