Sunday, January 16, 2011

tera kehna hai!

ترا کہنا ہے
''مجھ کو خالقِ کون ومکاں نے
کِتنی ڈھیروں نعمتیں دی ہیں
مری آنکھوں میں گہری شام کا دامن کشاں جادو
مری باتوں میں اُجلے موسموں کی گُل فشاں خوشبو
مرے لہجے کی نرمی موجہ گل نے تراشی ہے
مرے الفاظ پر قوسِ قزح کی رنگ پاشی ہے
مرے ہونٹوں میں ڈیزی کے گلابی پُھولوں کی رنگت
مرے رُخسار پر گلنار شاموں کی جواں حِدّت
مرے ہاتھوں میں پنکھڑیوں کی شبنم لمس 
نرمی ہے
مرے بالوں میں برساتوں کی راتیں اپنا رستہ بُھول جاتی ہیں
میں جب دھیمے سُروں میں گیت گاتی ہوں
تو ساحل کی ہوائیں
اَدھ کھلے ہونٹوں میں ،
پیاسے گیت لے کرسایہ گُل میں سمٹ کر بیٹھ جاتی ہیں
مرا فن سوچ کو تصویر دیتا ہے
میں حرفوں کو نیا چہرہ
تو چہروں کو حروفِ نوکارشتہ نذرکرتی ہوں
زباں تخلیق کرتی ہوں۔''

ترا کہنا مجھے تسلیم ہے
میں مانتی ہوںاُس نے میری ذات کو بے حد نوازا ہے
خدائے برگ وگل کے سامنےمیں بھی دُعا میں ہوں
،سراپا شکر ہوںاُس نے مجھے اِتنا بہت کُچھ دے دیا، 
لیکن
تجھے دے دے تو میں جانوں‬

Subconscious Mind!

What if I told you that there was a part of your mind that is always working, even when you are asleep? This part of your mind is known as...