Wednesday, September 19, 2018

کیسے بتاؤں میں تمہیں

کیسے بتاؤں میں تمہیں 
میرے  لئے تم کون ہو؟
کیسے بتاؤں میں تمہیں
تم دھڑکنوں کا گیت ہو
جیون کا تم سنگیت ہو
تم زندگی
تم بندگی
تم روشنی
تم تازگی
تم ہر خوشی
تم پیار ہو
تم پریت ہو من ِمیت ہو
آنکھوں میں تم
یادوں میں تم
سانسوں میں تم
آہوں میں تم
نیندوں میں تم
خوابوں میں تم
تم ہو میری ہر بات میں
تم ہو میرے دن رات میں
تم صبح میں ، تم شام میں
تم سوچ میں ، تم کام میں
میرے لئے پانا بھی تم
میرے لئے کھونا بھی تم
میرے لئے ہنسنا بھی تم
میرے لئے رونا بھی تم
اور جاگنا سونا بھی تم
جاؤں کہیں
دیکھوں کہیں
تم ہو وہاں
تم ہو وہی
کیسے بتاؤں میں تمہیں؟
تم بن تو میں کچھ بھی نہیں
کیسے بتاؤں میں تمہیں؟
میرے لئے تم کون ہو؟
یہ جو تمھارا روپ ہے
یہ زندگی کی دھوپ ہے
چندن سے ترشا ہے بدن
بہتی ہے جسم ایک اگن
یہ شوخیاں
یہ مستیاں
تم کو ہواؤں سے ملی
زُلفیں گھٹاؤں سے ملیں
ہونٹوں میں کلیاں کھل گئیں
آنکھوں کو جھیلیں مل گئیں
چہرے میں سمٹی چاندنی
آواز میں ہے راگنی
شیشے کے جیسا انگ ہے
پھولوں کے جیسا رنگ ہے
ندیوں کے جیسے چال ہے
کیا حسن ہے ،کیا حال ہے
یہ جسم کی رنگینیاں
جیسے ہزاروں تتلیاں
باہوں کی یہ گولائیاں
آنچل میں یہ پرچھائیاں
یہ نگریاں ہیں خواب کی
کیسے بتاؤں میں تمہیں
حالت دلِ بیتاب کی
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو؟
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لئے تم دھرم ہو
میرے لئے ایمان ہو
تم ہی عبادت ہو میری
تم ہی تو چاہت ہو میری
تم ہی میرا ارمان ہو
تکتا ہو ہر پل جسے
تم ہی تو وہ تصویر ہو
تم ہی میری تقدیر ہو
تم ہی ستارہ ہو میرا
تم ہی نظارہ ہو میرا
یوں دھیان میں میرے ہو تم
جیسے مجھے گھیرے ہو تم
مشرق میں تم ، مغرب میں تم
شمال میں تم ، جنوب میں تم
سارے میرے جیون میں تم
ہر پل میں تم ، ہر چیز میں تم
میرے لئے رستہ بھی تم
میرے لئے منزل بھی تم
میرے لئے ساگر بھی تم
میرے لئے ساحل بھی تم
میں دیکھتا بس تم کو ہوں
میں سوچتا بس تم کو ہوں
میں جانتا بس تم کو ہوں
میں مانتا بس تم کو ہوں
تم ہی میری پہچان ہو
کیسے بتاؤں میں تمہیں میرے لئے تم کون ہو

جاوید اختر

Subconscious Mind!

What if I told you that there was a part of your mind that is always working, even when you are asleep? This part of your mind is known as...